Friday, 25 November 2016

غزل تھی آپ کی




غزل تھی آپ کی


غزل تھی آپ کی مقطعے میں نام کس کا تھا 
غزل تو خوب تھی پھر بھی کلام کس کا تھا

کسی کو ٓاج بھی ٓاتا نہیں یقیں اس پر
ملا جو ٓاپ کو پہلا انعام کس کا تھا

نہ تھا حبیب کوئی اور نہ رقیب کوئی 
اٹھا کے ہاتھ ادب سے سلام کس کا تھا

ہمیں نکال کے محفل سے خوش ہوا کوئی 
تمہارا ہو نہیں سکتا یہ کام کس کا تھا

نواز ہوگیا مدہوش کچھ پتہ نہ چلا 
نظر سے پی گیا ٓاخر وہ جام کس کا تھا

0 comments: