سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
سبھی قسمیں سبھی رسمیں محبت کی نبھانا تم
تمہارے بن یہ زندگی مجھے بے نور لگتی ہے
تمہارے بن ہر ایک خوشی خود سے دور لگتی ہے
تمہارے بن میری سانسیں جاناں سینے میں گھٹتی ہیں
تمہارے بن دھڑکینیں میری قدم قدم پہ رکتی ہیں
دیا ہے ساتھ میرا تو تعلق بھی نبھانا تم
سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
میری آنکھوں نے رتجگوں کے کئی عذاب دیکھے ہیں
تم ملے ہو تو آنکھوں نے پھر کچھ خواب دیکھے ہیں
ملا کر نظر ہم سے پھر نگاہیں نہ چرانا تم
سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
مجھے چھوڑ کر تم رسمِ زمانہ بھی تو نبھاو گے
بھلا کیا خطا ہے اس میں اگر تم مجھ کو چاہوگے
تمہیں ترسیں میری آنکھیں نہ مجھ کو یوں ستانہ تم
سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
تمہیں دیکھا ہے تو مجھے زندگی سے پیار ہوا ہے
دل پھر سے محبت کا طلبگار ہوا ہے
اتنی سے التجا ہے کہ مجھ کو نہ بھلانا تم
سنوجاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
دہرانا نہ فریبِ وفا کو پھر سے جاناں
پونچھے ہیں اگر آنسو تو مجھ کو نہ رلانا تم
سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
دیا ہے ساتھ اگرمیرا تو تعلق بھی نبھانا تم
سنو جاناں مجھے چھوڑ کر نہ جانا تم
0 comments: